وقت کے دوسرے کنارے پر کون ہے
میں لاپتا ہو چکا ہوں
وقت کے رتھ پر کوئی نہیں
چاند انگوٹھی میں جڑا ہوا ہے
شہ رگ کٹ چکی ہے
صرف سانپ کا زہر جاگ رہا ہے
نیلے ہونٹوں پر
پیاسے جسموں کی پکار ہے
وقت کے دوسرے کنارے پر کون پے
کیا میرا خدا
پھر میری تخلیق کر رہا ہے