اجنبی بننےسے پہلے

ہماری روحیں دو مختلف جسموں میں ہیں
اور ہم بارش کی دیوار کے نیچے
پیاسےہیں
تم افق کی طرح رنگ دار ہو
اور میں ایک تیز خواب آور
زہر میں ڈوبا ہوں
اور یوں تمہاری طرف بڑھ رہا ہوں
جیسے کوئی آگ میر اپیچھا کررہی ہو
ہوا کے تیز طوفان میں
ہم زیادہ دیر یکجا نہیں رہ سکتے
مگر اجنبی بننے سے پہلے
اپنے ہاتھ
خوابوں سے رنگ دینا چاہتے ہیں

Spread the love

1 thought on “اجنبی بننےسے پہلے”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Scroll to Top