آج کا دن غیر معمولی طور پر روشن ہے
لوگوں کے ہجوم کے درمیان
بے نام چہروں
بے ہنگم آوازوں کا شور
اور روشنی کے بے سمت بکھرتے زاویوں کو توڑ کر
مجھے اس تک پیچنا ہے
جس کے لئے
میرے دل کے مندر میں گنٹھیاں بجائی جارہی ہیں
وہ چہرہ اجنبی ہے
مگر زندگی کے اندھرے ہیں
جب دوستی کا دیا جلے گا
تو آنکھوں سے روشنی بہنے لگے گی
اور پتھرائے ہوئے ہونٹوں پر
مسکراہٹ اپنے لمس سے ہنسی سجا دے گی
آج کا دن غیر معمولی طور پر روشن ہے
لوگوں کا ہجوم-
ایک دیوار کی طرح راستے بند کر رہاے
مجھے ایک بلند پرواز کر کے
اس آشیانے تک پہنچنا ہے
جہاں زندگی ہے
جہان سرگوشی بھی معنی رکھتی ہے
Related Posts
پرندوں سے بھرا آسمان
پرندوں سے بھرا آسمان میں اس زندگی کا اگلا صفحہ لکھ چکا ہوں جو کہیں مصلوب کردی گئی ہے میرا دل ان بچوں کے ساتھ دھڑکتا ہے جن کے سر […]
سیا ہ ہاتھ اور جگنو
سیاہ ہاتھ اور جگنو ظلم کی سیاہ رات کو اجلا بنانے کی خواہش کرنے والے شہیدوں کا لہو دشمن کی آستینوں پر ایک روز ضرور چمکے گا ظلم کی زنجیر […]
کھلونوں کے پھول
کھلونوں کے پھول وقت کے آئینہ پر میں اپنا چہرہ دیکھنا چاھتا ہوں مگر بوڑھے خوابوں کی گرفت میں سور ج ڈوب گیا ہے آسمان تک دھول اڑ رہی ہے […]
روشنیوں سے دور
روشنیوں سے دور ستاروں کی روشنی سے بہت دور مردہ زمینوں اور آگ پھونکتی ہواوں کے درمیاں رقص ابد جاری ہے کتابوں میں چہرے لکھے جارہے ہیں اس پر ہول […]