اس سے پہلے کہ زمین کھسک جاتی
میں نے کیوں نہ آسمان کا کنارہ تھام لیا
میں نے خود کو جلا دیا
اور چاہ کہ اپنی انگلیوں کو رنگ میں ڈوبو کر
ایک تصویر بناؤں
شام کے اجالے کی
مگر تصویر کے رنگوں میں
اب صرف سائے ہیں
تمہاری محبت سدا بہار موسم کی طرح ہے
مگر میں خود کیوں تقسیم ہو رہا ہوں
تم آسمان کا کنارہ ہو
اور میں گرنے سے پہلے
تمہاری گرفت میں آنا چاہتا ہوں
محبت کے لئے
مگر کچھ اور بھی ہے
میرے دل کے اندھیرے میں
اپنی خواہشوں کا جال پھلائے
میں منتظر ہوں
کہ تم دام میں آجاؤ
تم میرے لئے
ہر لمحہ زندگی اور فنا کے درمیاں
محبت کی ایک تصویر کی طرح نمایا ں ہو
جسکے رنگوں میں زندگی کا اجالا ہے
One thought on “ایک تصویر بناؤں”
Leave a Reply Cancel reply
Related Posts
اب بس بہت ہو چکا ۔۔۔۔
اب بس بہت ہو چکا ۔۔۔۔ سجدہ گاہ کو لہولہاں کر دیا گیا مسجد کی درودیوار پر میرا جسم لہو کی صورت چسپاں ہے فرش پر سجدہ ریز لاشیں ہی […]
اب بس بہت ہو چکا ۔۔۔۔
اب بس بہت ہو چکا ۔۔۔۔ سجدہ گاہ کو لہولہاں کر دیا گیا مسجد کی درودیوار پر میرا جسم لہو کی صورت چسپاں ہے فرش پر سجدہ ریز لاشیں ہی […]
اس کی آخری تصویر
ٹیلفون کی کنٹکیٹ لسٹ میں اپنے دوستوں کا نام تلاش کرتے ہوئے اس کا نام باربار میری نظروں کے سامنے سے گزرتا ہے اس کی آخری تصویر کنٹرکٹ پروفائل پرموجود […]
غیر تخلیقی لمحوں کا درد
یہ لمحے جو گزررہے ہیں،مجھے ایک درد سے دوچار کررہے ہیں میں اپنے دل کی ڈھرکنوں کو لفظوں سے جوڑکر ایک ایسا آھنگ بنا نا چاھتا ہوں جو میرے ساتھ […]
zabrdast