میرے استاد محترم جناب جاذب قریشی

جناب جاذب قریشی نہ صرف میرے   استاد ہیں ،ان کی  صحبت  اور  محفلوں میں  شرکت  نے میری  فکری سوچ کے  دائرے کو وسیع تر  کیا اور انہوں نے   میرے لفظوں  کو  جو لایعنی تھے  ،انہیں  معنی کے پیرھن  سے آراستہ  کیا ، میری شاعری  پر انہوں نے بہت بار گفتگو کی  اور نثری  نظموں  کے حوالے  سے   انہوں نے  میری  شاعری پر ایک طویل مقدمہ  لکھا ، میری شعری  کتاب ” دوسرے کنارے ” پر  انہوں  نے بہت محنت کی  اور خاص کر میری  شعری   پہچان    کے لئے  انہوں نے  اکمل نویدؔ کا نام  تجویز کیا ۔میری شاعری میں  جو  گویائی ہے وہ انہی کا ہنر ہے ، انہوں نے مجھے  شاعر بنا کر آپ لوگوں نے  سامنے  پیش کیا ۔

ان  کا یہ فیصلہ کیسا ہے ، یہ  آپ لوگ ہی بتا سکتے ہیں  

Spread the love
Scroll to Top