بازیافت

میں چلتا چلا جارہا ہوں

اپنے خیا لوں کی اڈھیرپن میں ، میں دور تک چلتا چلا جا رہا ہوں
ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ میرےاندر کی خلا وسیع تر ہوتی جارہی ہے
بہت سی چیزوں کے کھوجانے کا احساس
بےچین کر رہا ہے
بہت سی گزری باتیں یاد نہیں آرہی ہیں
وقت کی گرفت
کلائی پر سے ڈھیلی پڑتی جارہی ہے
عجیب لگ رہا ہے
کوئی میرے ساتھ نہیں
دیوار پر
چراغ کی روشنی کے سامنے آجانے پر
ایک بڑا سا سایہ نمودار ہونے لگا ہے
جس کے سامنے ، میں خود کو بونا محسوس کر رہا ہوں
عجیب لگ رہا ہے
اپنے خیا لوں کی کی اڈھیرپن میں ، میں دور تک چلتا چلا جا رہا ہوں
خود سے ہم کلامی کرتے ہوئے
تنہائی کا احساس
پتھر ہوتے جسم پر رینگتا ہوا محسوس کر رہا ہوں
اپنے خیا لوں کی کی اڈھیرپن میں ، میں دور تک چلتا چلا جا رہا ہوں
ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ میرےاندر کی خلا وسیع تر ہوتی جارہی ہے
اکمل نوید

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.